Sunday, 15 December 2013

امام بخاری رحمہ ﷲ سے غیر مقلدین کے اختلافات


امام بخاری رحمہ ﷲ سے غیر مقلدین کے اختلافات


عجیب بات

بخاری۔ بخاری ۔بخاری۔ بخاری ۔بخاری ۔بخاری۔ بخاری

صبح وشام بخاری کی رٹ لگانے والا فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث ( غیر مقلدین) کے سامنے بخاری شریف پیش کی جاتی ہیں تو غیرمقلدین کو بخار ہو جاتا ہے

ہر شخص جانتا ہے کہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) بخار ی شریف اور امام بخاری کی ذات کو ہر مسئلے میں جو از بنا کر سادہ لوح طبقہ کو گمراہ کرنے کی مقدور بھر کوشش کرتے ہیں ہر وہ شخص جو صبح و شام بخاری بخاری کی رٹ لگائے پھرتا ہے کیا وہ خود بخاری شریف کی روایات اور خود امام بخاری سے ان کے بارے میں اتفاق بھی کرتا ہے یا نہیں، يہ سوال یقینا قابل غور ہے ذیل میں چند مسائل ذکر کئے جا رہے ہیں جن پر غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) اور امام بخاری میں اختلاف ہے

امام بخاری رحمہ ﷲ سے غیر مقلدین کے اختلافات

 ۔ پیشاپ و پاخانہ کی حالت میں میدان میں قبلہ رو منہ یا پیٹھ کرنا درست نہیں اور عمارت میں درست ہے امام بخاری نے اسے اختیار کیا ہے 
(تیسرالباری ج1ص18)

جبکہ غیر مقلدین
نواب صدیق حسن خان نے 
مسلم کی شرح السراج الوہاج ج 1 ص 1031 میں 
اور عبید ﷲ مبارک پوری نے مرعاة المفاتیح ج 1  ص 411 
کے ہاں دونوں جگہ منع ہے۔



 ۔ امام بخاری کے نزدیک کتے کا جھوٹا پاک ہے 
( تیسیر الباری  ج1   ص 134 ، فتح الباری ج 1  ص 283) 

جبکہ غیر مقلدین
( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) 
کے نزديک کتے کا جھوٹا ناپاک ہے
( فتاوی علماے اہل حدیث ج  1 ص 21،238 )


۔ امام بخاری کے نزديک جماع کے وقت انزال نہ ہو تو ایسی حالت میں غسل کر لے تو زیادہ احتیاط ہے لیکن وضو بھی کافی ہے 
(تیسیر الباری ج1ص139)

جبکہ غیر مقلدین 
( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث)
 کے ہاں اس حالت میں غسل واجب ہے
(السراج الوہاج  ج 1 ص 124،  تحفہ الاحوذی ج1 ص111، فتاوی اہلحدیث ج1 ص256)


۔ امام بخاری کے نزدک منی نجس ہے 
(تیسیر الباری  ج1  ص170) 

جبکہ غیر مقلدین 
( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث)
جبکہ نواب صدیق حسن خان کے نزديک منی پاک ہے مگر جب خشک ہو تو کھرچ دینا اور تر ہو تو دھو لینا چاہے
 (السراج الوہاج  ج1  ص142)


۔ امام بخاری کے نزديک چوہا اگر گھی میں گر جائے تو اس جگہ کو اور آس پاس والی جگہ کو پھینک دو اور باقی کھاﺅ 
(تیسیر الباری ج1  ص173) 

جبکہ غیر مقلدین 
( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث)
 کے ہاں چوہا اگر گرم گھی میں گرچائے تو اس کے نزديک نہ جاﺅ 
(فتاوی علمائے اہلحدیث ج1  ص24)


۔ امام بخاری کے نزدک غسل جنابت میں ناک میں پانی ڈالنا اور کلی کرنا واجب نہیں ہے 
(تیسیرالباری  ج 1  ص188)

جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزدیک واجب ہے۔
(تحفہ الاحوذی ج1  ص40،  مرعاة المفاتیح ج1  ص454، السراج الوہاج  ج1  ص111)


۔ امام بخاری کے نزديک افضل يہ ہے کہ وضو اورغسل میں بدن کپڑے سے نہ پونچھے 
(تیسیر الباری  ج1  ص198) 

جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے ہاں پونچھنا اور نہ پونچھنا دونوں برابر ہیں


۔ امام بخاری کے نزديک جنبی اور حائضہ دونوں کو قرآن پڑھنا درست ہے 
(تیسیر الباری  ج1  ص216)

جبکہ غیرمقلدیں ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے ہاں حرام ہے
(تحفہ الاحوذی  ج1  ص124،  فتاوی اہلحدیث ج1  ص263،  فتاوی علمائے اہلحدیث ج1  ص54)

۔ امام بخاری کے نزديک قرآن کو بے وضو ہاتھ لگانا درست ہے 
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے ہاں درست نہیں
(مرعاة المفاتیح  ج1  ص522)

۔ امام بخاری کے نزديک ذَکر اور دبر کا چھپانا واجب ہے 
(فتح الباری  ج2   ص22)

جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک ناف سے لے کر گھٹنے تک کا حصہ پردہ ہے
(السراج الوہاج  ج1  ص128)

۔ امام بخاری کے نزديک اونٹوں کے باڑہ میں نماز پڑھنا درست ہے 
( تیسیر الباری ج1  ص304)
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک حرام ہے


۔ امام بخاری کے نزديک مسجد میں محراب بنانا سنت نہیں ہے
(تیسیرالباری  ج1  ص342  ،343) 
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کی سبھی مساجد میں محراب اور منبر چونے انیٹ سے بنائے جاتے ہیں


۔  امام بخاری کے نزديک نمازی کے آگے سے سے ہر جگہ گذرنا منع ہے 
(تیسیرالباری ج1ص344) 
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک بیت ﷲ میں نمازی کے آگے سے گذرنا درست ہے
(فتاوی اہل حدیث ج2ص117)


۔ امام بخاری کے روایت سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کو ہاتھ لگا جانے سے نماز فاسد نہیں ہوتی
(تیسیر الباری ج1ص255) 
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کہ ہاں وضو ٹوٹ جاتا ہے۔


۔ امام بخاری کے نزديک سو کر اٹھنے والے کے نماز قضا نہیں 
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک وہ نماز ادا ہے جب وہ جاگا یا اس کو یاد آئی
(تیسیرالباری ج ۱ ص298)

۔ اگر امام بیماری کے وجہ سے بیٹھ کر نماز پڑھائے تو امام بخاری کے نزديک قدرت رکھنے والے مقتدی کھڑے ہو کر نماز پڑھیں 
(فتح الباری ج 2ص298) 
جبکہ غیر مقلدین کے نزديک امام بیٹھ کر نماز پڑھیں تو مقتدی بھی بیٹھ کر نماز 
پڑھیں۔


۔ امام بخاری کے نزديک عالم امامت کا زیادہ حقدار ہے 
(تیسیر الباری ج1ص447)
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک قاری زیادہ حق دار ہے
( تحفہ الاحوذی ج1ص197)


۔ امام بخاری کے نزديک جمعہ کے دن غسل کرنا سنت ہے
 (تیسیرالباری ج1ص7)
جبکہ غیرمقلدین کے نزديک واجب ہے
(تیسیر الباری ج ۱ ص2، السراج الوہاج ج1ص253)


۔ امام بخاری کے نزديک تہجد اور وتر دو علیحدہ نمازیں ہے 
(فتح الباری ج1ص130)
جبکہ غیر مقلدین کے نزديک تراویح، تہجد اور صلوة اللیل ايک ہی ہیں۔
(تیسیر الباری ج2ص76)


۔ امام بخاری کے نزديک جنازہ کی میت اور امام مرد اور عورت دونوں کی میت میں کمرکے مقابل کھڑا ہو
(تیسیر الباری ج2ص292) 
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک امام عورت کی کمر اور مرد کے سر کے مقابل کھڑا ہو ۔
(تیسیرالباری ج2ص291، فتاوی علمائے اہلحدیث ص2)


۔ امام بخاری کے نزدیک مشرکین کی نابالغ اولاد اگر مر جائے تو وہ جنتی ہے 
(تیسیرالباری ج2ص331)
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک دوزخی ہے
(تیسیرالباری ج2ص 310)


۔ امام بخاری رمضان المبارک میں دن میں ايک قرآن ختم کیا کرتے تھے 
(مقدمہ فتح الباری ج2ص252، مقدمہ تیسیر الباری ج3ص136)
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک تین دن سے جلد ختم کرنا مکروہ ہے
(تیسیرالباری ج6ص535)


۔ بخاری کی روایت میں وتروں سمیت تہجد کی تیرہ رکعتیں بھی ثابت ہیں 
(فتح الباری ج3ص136، تیسیرالباری ج 2ص203) 
جبکہ غیرمقلدین کے نزدیک رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ رکعتوں سے زیادہ کا ثبوت نہیں ہے
( عرف الجادی ص33)


۔ امام بخاری کے نزدیک حال احرام میں عقد کرنا درست ہے
 (تیسیر الباری ج3ص42) 
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزدیک حالت احرام میں نکاح درست نہیں
(تحفہ الاحوذی ج2ص88، السراج الوہاج ج1ص526-27)


۔ امام بخاری کے نزديک مکہ اور ارد گر
د کی بستیوں کو ام القری کہتے ہیں 
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک ام القری صرف مکہ ہی ہے
(تیسیر الباری ج6ص293)


۔ امام بخاری کے نزدیک بسم ﷲ ہر سورة جز نہیں 
(فتح الباری ج10ص343،تیسیرالباری ج6ص470)
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزدیک بسم ﷲ ہر سورة کاحصہ ہے۔
(السراج الوہاج، ج1ص192، عرف الجادی ص26، فتاوی علمائے اہلحدیث ج2ص110)


۔ امام بخاری کے نزدیک میں حیض میں دی گئی طلاق واقع ہو جاتی ہے 
(تیسیرالباری ج7ص236)
جبکہ غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک نہیں ہوتی
(تیسیرالباری ج7  ص164)


۔ امام بخاری کے نزديک اگر میاں بیوی پہلے مسلمان نہ تھے اب ان میں بیوی پہلے مسلمان ہوگئی تو اسلام قبول کرتے ہی دونوں کے درمیان علیحدگی ہو جائے گی 
(تیسیرالباری ج7ص199، فتح الباری ج11ص340) 
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک عورت کے اسلام قبول کرتے ہی ان کا نکاحی تعلق ختم نہیں ہوتا بلکہ عورت کی عدت ختم ہونے تک باقی رہتا ہے۔
(تیسیرالباری ج7  ص199)


۔ امام بخاری کے نزدیک تین طلاقیں اکٹھی دے یا جداجدا دے تو تینوں واقع ہو جاتی ہیں 
(فتح الباری ج11ص281،تیسیرالباری ج7ص172) 
جبکہ غیر مقلدین( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزدیک اکٹھی دی ہوئی تین طلاقیں ايک ہوتیں ہیں
(فتاوی ثنائیہ ج2ص231، فتاوی نذیریہ ج3ص39)


۔ امام بخاری کے نزدیک مصافحہ دونو ں ہاتھ سے کرنا چاہيے 
( تیسیرالباری ج8ص179) 
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک مصافحہ ايک ہاتھ سے کرنا چاہيے
( فتاوی ثنائیہ ج2ص91,95)


۔ امام بخاری کے نزديک بچہ تھوڑابہت جتنا دودھ بھی کسی عورت کا پی لے تو رضاعت ثابت ہو جاتی ہے 
(فتح الباری ج11ص49)
جبکہ غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کے نزديک ايک دوبار پینے سے رضاعت ثابت نہیں ہوتی
(تیسیرالباری ج7ص23، فتاوی اہل حدیث ج3ص180،فتاوی نذیریہ ج3ص152)



مذکورہ بالا مسائل کے رقم کرنے میں کہیں بھی ذاتی رائے کا اظہار نہیں کیا گیا صرف وہ الفاظ مختصر نقل کئے گئے ہیں
 جو غیر مقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) نے اپنی کتب کے اندر لکھے ہیں
تیسیر الباری مشہور علام علامہ وحید الزماں کی بخاری کے شرح ہے 
السراج الوہاج غیرمقلد عالم نواب صدیق حسن خان کی بخاری کی شرح ہے 
مرعاة المفاتیح غیر مقلد عبیداﷲ مبارک پوری کی بخاری کی شرح ہے

فتح الباری ابن حجر عسقلانی کی تحریر کردہ بخاری کی شرح ہے اور يہ چھٹی صدی ہجری کے دور سے تعلق رکھتے ہیں تب غیر مقلدیت کا نشان بھی نہ تھا۔ 

غیرمقلدین ( فرقہ جدید نام نہاد اہلحدیث) کا جتنے مسائل میں امام بخاری سے اختلاف ہیں ان میں سے چند کا خاکہ آپ کے سامنے پیش کیا گیا ہے اس کی روشنی میں یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ جو لوگ امام اعظم ابو حنیفہ اور امام بخاری کے اختلافات کو پیش کر کے عوام الناس کے اذہان کر خراب کرتے ہیں وہ انصاف سے کام نہیں ليتے انہیں چاہيے کہ وہ امام بخاری سے اپنے اختلافات کو بھی ضرور بیان کیا کریں۔

غیر کی آنکھ تنکا تجھ کو آتا ہی نظر
اپنی آنکھ کا ديکھ غافل ذرا شہتیر بھی


No comments:

Post a Comment